اسلاف کی کردار کشی
غیر مقلدوں کا مشن غیر مقلد دوست کے نام
الحمد للہ! آپ بھی آگئے تقلید کی راہ پر یہ کون حضرات ہیں جن کا ویڈیو آپ نے بھیجا ہے نا معلوم ثقہ ہیں یا کذاب؟ نہیں معلوم کیسے ہیں یہ لوگ ان کی بات کیسے مانیں؟بہت مطلبی بلکہ بہروپئے ہیں آپ لوگ اگر ماننے پر آئیں تو قاضی شوکانی زیدی شیعہ کو اپنا پیـشواء بنالیں اور جب نفرت پر آجائیں تو صحابہ وتابعین بھی آپ لوگوں کے مطاعن سے نہ بچ سکیںمیں ایک بات کہتا ہوں کہ اگرچند بد صورت باونے اوباش قسم کے لوگ کسی خوش قامت بندے پر نقص نکالیں تو کون ہے جو اسے اہمیت دے گا ؟ جمہور اصحاب جرح وتعدیل نے امام ابو حنیفہ کو امام فقہ وسنت تسلیم کیا ہے تو آپ کو تکلیف کیوں ؟ امام یحی ابن معین رحمہ اللہ کے کاندھے پربندوق رکھ امام ابو حنیفہ کو مجروح کرنے کیوں اترے ہیں؟ جس خطیب بغدادی کی تاریخ سے مطاعن نقل کئے ہیں اگر دل میں امام ممدوح کے ساتھ حقد وکینہ اور خبابث پنہاں نہ ہوتی تو اسی تاریخ بغداد میں امام ممدوح کی شان اقدس کو امام اور اعلی درجہ کا ثقہ اور امام المسلمین ثابت کیا گیا ہے
محترم! جس زبیر زئی کو استاذ کہہ رہے ہیں وہ تو جھوٹا انسان ہے اگر اصول حدیث کی اصطلاح میں دیکھا جائےتو وہ متروک اور مردود ہے اس کی بات پر کیسے ایمان لے آئے آپ؟ محترم آپ کو اپنے دو اصول یاد نہیں’’ اطیعواللہ اطیعوا الرسول‘‘ ان دونوں سے نکلناآپ کے نزدیک شرک ہے تو زبیر زئی کا یہ فرمانا کہ قبول حدیث کے اصول ہیں اسی معیار پر سب کو پرکھا جائے گا کیا یہ اصول دونوں(قرآن وحدیث) میں ہیں یاکسی امتی کی تقلید کررہے ہیں عجیب بات ہے کہ فقہ میں ائمہ کی تقلید شرک اور اصول حدیث میں نہ صرف جائز بلکہ معیار حق وباطل یہ کون سی راہ آپ نے اختیار کی ہے؟ صرف اور صرف دوہرا معیار ہے کیا یہی شان غیر مقلدیت ہے؟
من جعل لہ الغراب دلیلا
یمر بہ علی الجیف الکلاب
علامہ صاحب اب آپ بالکل ننگے ہوچکے ہیں نفاق بھی ظاہر ہوچکا اور اقراری دشمن اسلام بھی ثابت ہو چکے عیسائیوں اور یہودیوں کا ایجنٹ ہونا بھی خاموشی سے قبول کر چکے ہیں میں علمائ اہل سنت دیو بند کا غلام اور خادم ہوں یہ بات ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ غیر مقلدیت اس امت کا فتنہ ہے اسلام کو بدنام کرنے اس کے احکام کو مٹانے کے لئے وجود میں آئی ہے یہ اسلام کشی پر تلی ہوئ ہے اس کا ثبوت آپ اپنی انکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ دعاء ہے کہ اللہ تعالی امت کو اس دجالی فتنہ سے بچائے امین
ابو رشید شکیل احمد خان القاسمی
حرکة الدفاع عن السنہ الھند
No comments:
Post a Comment